تحقیقات شروع ،ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے قانون کو توڑا ہے،برطانوی انفارمیشن ریگولیٹر کی شکایت

لندن : برطانیہ کے انفارمیشن ریگولیٹر نے کہا ہے کہ وہ الفابیٹ (گوگل کی پیرنٹ کمپنی)کی ملکیت والے یوٹیوب پلیٹ فارم پر لاکھوں بچوں کا ڈیٹا غیر قانونی طور پر جمع کرنے کے الزام میں ایک باضابطہ شکایت کی تحقیقات کر رہا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ شکایت تین بچوں کے والد ڈنکن میک کین نے درج کروائی تھی جو فائیو رائٹس گروپ کے تعاون سے اس مہم کی قیادت کر رہے ہیں، جس کے لیے وہ کام کرتے ہیں۔

میک کین نے کہا کہ ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم نے قانون کو توڑا ہے کیونکہ حکام نے حال ہی میں تقریبا 50 لاکھ بچوں کے مقام، دیکھنے کی عادات اور ترجیحات پر ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کیا ہے۔

ممالک قانون سازی کے ساتھ حقوق میں توازن پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو سوشل میڈیا صارفین خصوصا بچوں کو آزادی اظہار کی خلاف ورزی کیے بغیر نقصان دہ مواد سے تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

میک کین نے ایک بیان میں کہا کہ یہ ہمارے بچوں کے لیے ایک بہت بڑا، غیر مجاز سماجی تجربہ ہے جس کے نتائج معلوم نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوٹیوب کو اپنے پلیٹ فارم کا ڈیزائن تبدیل کرنا پڑے گا اور وہ ڈیٹا حذف کرنا پڑے گا جو وہ جمع کر رہا تھا۔

دسری طرف یوٹیوب کے ترجمان نے کہا کہ پلیٹ فارم نے بچوں کی پرائیویسی کے تحفظ کے لیے مزید احتیاطی ڈیفالٹ سیٹنگز ترتیب دے کر اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پلیٹ فارم نے بچوں اور خاندانوں کے تحفظ کے لیے بچوں کے لیے وقف ایک ایپلی کیشن شروع کرکے اور ڈیٹا کے نئے طریقوں کو متعارف کراتے ہوئے سرمایہ کاری کی ہے۔

.ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ہم اس ترجیحی کام پر یوکے انفارمیشن کمشنر آفس کے ساتھ اور بچوں، والدین اور بچوں کے تحفظ کے ماہرین سمیت دیگر اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

برطانوی انفارمیشن کمشنر کے دفتر نے کہا کہ وہ اس شکایت پر غور کررہا ہے کہ آیا یوٹیوب نےبچوں کی پرائویسی کو متاثر کیا ہے۔

انفارمیشن آفس کے ڈپٹی کمشنر سٹیفن بوہنر نے ایک بیان میں کہا کہ بچوں سے متعلق قانون یہ واضح کرتا ہے کہ وہ انٹرنیٹ پر بالغوں کی طرح نہیں ہیں اور ان کے ڈیٹا کو موثر طریقے سے محفوظ کرنے کی ضرورت ہے۔