برسٹل: محققین نے سیارے مریخ کی ابتدا اور ساخت کے متعلق معلومات پر نئی روشنی ڈالتے ہوئے سرخ سیارے کے مائع سے بنے مرکز کے متعلق نئی معلومات فراہم کی ہیں۔
برسٹل یونیورسٹی میں کی جانے والی تحقیق میں مریخ کے مرکز میں حرکت کرنے والی آواز کی لہروں کا پہلی بار مشاہدہ کیا گیا ہے۔
جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان لہروں کی کثافت گزشتہ خیال سے قدرے کثیف ہے۔اس صوتی توانائی، جسے زلزلے کی لہریں کہتے ہیں، کی پیمائش یہ بھی بتاتی ہے کہ سیارے کا مرکز جتنا سمجھا جاتا تھا اس سے چھوٹا ہے اور یہ فولاد اور متعدد دیگر عناصر کا مرکب ہے۔