عراق میں 7 برس بعد الکوحل کی پابندی پر عملدرآمد شروع
Share
بغداد:عراق میں 7برس بعد شراب کی پابندی پر عملدرآمد شروع ہوگیا۔ایک سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ عراق نےالکوحل مشروبات پر 2016 سے عائد پابندی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔
کچھ عراقیوں کا خیال ہے کہ یہ اسلامی مذہبی جماعتوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا نتیجہ ہے اور اس سے سماجی آزادیوں کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔
پابندی کا اطلاق اس وقت ہوا جب پارلیمنٹ کی جانب سے بل کی منظوری کے سات سال بعد 20 فروری کو یہ قانون عراقی سرکاری گزٹ میں شائع ہوا۔
عمل درآمد میں تاخیر کی کوئی سرکاری وجہ سامنے نہیں آئی ہے تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعتیں موجودہ مخلوط حکومت میں اپنے پیش روؤں کے مقابلے میں زیادہ اثر و رسوخ والی ہیں۔
قانون درآمد شدہ الکوحل مشروبات پر پابندی عائد کرتا ہے اور کہتا ہے کہ انہیں مقامی بازاروں میں فروخت یا گھریلو مصنوعات کے متبادل کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔
رائٹرز کے مطابق سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سرحدی گزرگاہوں اور ایئرپورٹس کے حکام کو احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ وہ مسافروں کے پاس موجود الکوحل والے مشروبات کو ضبط کر لیں۔
دوسری طرف پابندی کے باوجود بغداد اور کچھ صوبوں میں شراب کی دکانیں اب بھی کام کر رہی ہیں۔
دکانوں کے کچھ مالکان کا کہنا ہے کہ انہیں کام بند کرنے کا سرکاری نوٹس موصول نہیں ہوا۔
عراقی حکام نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔الکحل مشروبات فروخت کرنے کا لائسنس عراق میں صرف غیر مسلموں کو دیا جاتا ہے۔