غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم میں فلسطینی شہریوں نے بتایا کہ انہیں اسرائیلی فوج کی طرف سے نوٹس جاری کئے گئے ہیں جن میں کہاگیا کہ ان کی سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی پر قبضے کا منصوبہ بنایا گیا۔ انہیں اراضی خالی کرنا ہوگی۔
بیت لحم میں سیٹلمنٹ اینڈ وال ریزسٹنس کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر حسن بریجیہ نے بتایا کہ قابض حکام نے نعلین قصبے اور الجبہ گائوں سے 490دونم اراضی ضبط کرنے کے نوٹس جاری کئے ۔
انہوں نے کہا کہ شہریوں کی زمینوں پر تعمیر کردہ "گوش عتزیون” سیٹلمنٹ کمپلیکس کے اندر "ایلون شوٹ” اور "گیواوٹ” کی بستیوں کی توسیع کے لئے مزید اراضی پرقبضے کا منصوبہ بنایا گیا۔
دریں اثنا اسلامی تحریک مزاحمت (حماس)کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ قدرتی آفت کی اس مشکل گھڑی میں حماس اور پوری فلسطینی قوم برادر ترک قوم کے ساتھ کھڑی ہیں۔
قطر کے دارالحکومت دوحا میں مقیم حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے بیان میں کہا کہ ہمیں ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی المناک اموات پر گہرا صدمہ پہنچا ہے۔
حماس کی قیادت،تمام کارکنان، اندرون اور بیرون ملک موجود پوری فلسطینی قوم اس وقت برادر ترک عوام کو پہنچنے والی اس مشکل کی گھڑی میں اس کے ساتھ کھڑی ہے۔
ہماری دعا ہے کہ اﷲ کریم ترک قوم کو مشکل سے جلد نجات دلائے اور ان کے جانی اور مالی نقصان کا بہتر نعم البدل عطا فرمائے۔
انہوں نے مشکل کے وقت میں ترک قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے تباہ شدہ علاقوں میں امدادی اداروں کی ممکنہ مدد کا اعلان کیا۔
انہوں نے عالمی برادری اور مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد ترک عوام اور حکومت کی مدد کریں اور انہیں اس مشکل سے نکالنے میں ان کا ساتھ دیں۔
خیال رہے کہ ترکیہ میں آنے والے زلزلے سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے اور کئی شہر ملبے کے ڈھیر بن گئے ہیں۔