مستقبل اتنا گرم ہو گا کہ موجودہ گرمی تو کچھ بھی نہیں:اقوام متحدہ
Share
پیرس: اقوام متحدہ نے آگاہ کیا ہے کہ تباہ کن ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات توقع سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں اور دنیا اندازوں سے بہت پہلے ایک عشرے میں ہی 1.5سنٹی گریڈ اضافے کی ریڈلائن تک پہنچنے والی ہے۔
عالمی ادارے کے ماحولیات پر مشاورتی پینل نے جامع رپورٹ میں ہے کہ آئندہ آنے والی نسلیں اگر 2020ء کی دہائی کے گرم ترین سالوں کو دیکھیں گی تو انہیں یہ بھی نسبتاً ٹھنڈے محسوس ہوں گے،حتیٰ کہ اگر فوسل ایندھن کا استعمال تیزی سے کم کردیا جائے تو بھی۔
’’پالیسی سازوں کیلئے ہدایات‘‘ نامی رپورٹ دراصل یہ سفاکانہ یاد رہائی کرائی گئی ہے کہ بنی نوع انسان کے پاس ماحولیاتی تباہی کو روکنے کے اوزار موجود ہیں لیکن وہ انہیں بروئے کار نہیں لا رہے۔پینل کے سربراہ ہوسیونگ لی نے کہا ہمارے پاس ٹیکنالوجی، اوزار، معاشی وسائل غرض کہ مسائل کو حل کرنے کی ہر چیز موجود ہے۔
اس وقت جس چیز کی کمی ہے وہ ہے مسائل کو حل کرنے کیلئے سیاسی عزم۔سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا جو امیر ممالک 2050تک کاربن فری کا ہدف رکھتے ہیں انہیں 2040ء تک اہداف حاصل کرنے چاہئیں تاکہ ماحولیاتی ٹائم بم کو ناکارہ بنایا جا سکے۔