مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش،ایمنسٹی
Share
لندن: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی طرف سے مکانات کی مسماری اور انسانی حقوق کی دیگر خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیداروں ایسٹرڈ لائچ، ایان این سمتھ، بریجٹ کیڈل نے تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی کے ہمراہ برمنگھم میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سری نگر، بڈگام، اسلام آباد، بارہمولہ اور شہریوں اور قصبوں میں جاری انہدامی کارروائیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی انتظامیہ کی طرف سے جاری مسماری مہم مسلم اکثریتی جموں وکشمیر میں پہلے سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مزید ایک اضافہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مسماری مہم جبری بے دخلی کے مترادف ہو سکتی ہے جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
ایمنسٹی انتڑنیشنل کے عہدیداروں نے کہا کہ بھارتی حکام کو فوری طور پر مسماری مہم بند کردینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت، جس کا بھارت ایک فریق ہے۔
ہر ایک کو مناسب رہائش کا حق حاصل ہے ۔ذرائع ابلاغ کے اطلاعات میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں مسماری مہم کے متاثرین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی طرف سے انہیں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ان کے پاس املاک کی ملکیت کی تمام دستاویزات موجود تھیں لیکن انتظامیہ نے آنا فانا بلڈوزر چلا دیے اور انہیں دستاویزات پیش کرنے کا موقع نہیں دیا۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوگوں کی زیر کاشت اور نسلوں سے آباد اراضی کو بھی غیر قانونی تجاوزات قرار دیا ہے۔
اس ناروا مہم کے خلاف مقبوضہ علاقے میں گزشتہ ماہ کئی مقامات پربڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے جس دوران کئی گولوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔