نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کے قوانین میں ترامیم تجویز

کراچی: سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے نان بینکنگ فنانس سیکٹر میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے، سرمایہ کاروں کے تحفظ کو یقینی بنانے اور کاروبار ی آسانیوں کی فراہمی کے پیش نظر نان بینکنگ فنانس کمپنیز اینڈ نوٹیفائیڈ اینٹیٹیز ریگولیشنز 2008 میں ترامیم تجویز کر دی ہیں۔

ترامیم کا مسودہ عوامی مشاورت کے لیے ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر شا ئع کر دیا گیا ہے۔ایس ای سی پی کی جانب سے ڈیجیٹل فنڈ مینجمنٹ، ڈیجیٹل قرضوں کی فراہمی اور ڈیجیٹل ٹرسٹی خدمات متعارف کرانے سے متعلق دفعات تجویز کی گئیں ہیں۔ مجوزہ ترامیم میں ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیوں کی جانب سے یونٹ ہولڈرز کو فوری طور پر اکاؤنٹ کی ایکٹیویٹی بارے میں مطلع کرنے اور صارفین کی معلومات کو خفیہ رکھنے کے لیے شرائط و ضوابط تجویز کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، حال ہی میں لائسنس حاصل کرنے والی لینڈنگ نان بینکنگ فنانس کمپنیوں کو اپنے کاروبار میں سرمایہ کاری کی کم از کم سرمایہ کاری کی حد کو پورا کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دے دیا گیا ہے۔ انوسٹمنٹ ایڈوائزرز بھی اب تمام سرمایہ کاروں کو عالمی بہترین طریقوں کے مطابق پورٹ فولیو مینجمنٹ کی خدمات فراہم کر سکیں گے، جیسا کہ کینیڈا، بھارت اور ملائیشیا جیسے ممالک میں ہوتا ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تعیناتی کی درخواستیں جمع کرانے کی مہلت بھی دس دن سے بڑھا کر تیس دن کر نے کی تجویز دی گئی ہے۔علاوہ ازیں، مالیاتی اداروں کو لائسنس حاصل کیے بغیر اجتماعی سرمایہ کاری کی اسکیموں اور رضاکارانہ پنشن فنڈز کے یونٹس کی تقسیم کی اجازت دینے کی دفعات بھی تجویز کی گئی ہیں۔

جو سکیورٹیز اینڈ فیوچر ایڈوائزرز (لائسنسنگ اور آپریشنز) ریگولیشنز، 2017 کی تعمیل کے ساتھ مشروط ہیں۔ مجوزہ ترامیم کے مسودہ ایس ای سی پی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔ ایس ای سی پی نے مجوزہ ترامیم پر اسٹیک ہولڈرز سے آراء طلب کی ہیں، جو درج ذیل فارمیٹ کے مطابق 14 اپریل 2023 تک جمع کرائی جا سکتی ہیں۔