ٹورنٹو،واشنگٹن: کینیڈا نے چینی ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ امریکہ میں بندش کیلئے ایجنسیوں کو 30دن کاہدف کیا گیا ہے۔
پابندی حکومت کی جاری کردہ تمام سرکاری ڈیوائسزپر لگائی گئی ہے۔کینیڈین حکومت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ٹک ٹاک ایپ پرائیوسی اور سلامتی کیلئے ناقابل قبول حد تک خطرہ ہے۔
کینیڈین حکومت نے وفاقی ملازمین کو مستقبل میں ایپلی کیشن ڈاؤن لوڈ کرنے سے روک دیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ٹک ٹاک کے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے طریقے فون کے مواد تک کافی رسائی فراہم کرتے ہیں۔اس سے پہلے برطانوی ماہرین نے بھی ٹک ٹاک ایپ محدود کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانوی ماہرین کا خیال ہے کہ ٹک ٹاک کے ذریعے برطانیہ کا ڈیٹا چین کے سرکاری اداروں تک پہنچ سکتا ہے۔
دریں اثنا امریکا میں وائٹ ہاؤس نے ٹک ٹاک پر پابندی کے نفاذ کے لیے وفاقی ایجنسیوں کو تیس دن کا وقت دے دیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سرکاری ایجنسیوں کے پاس وفاقی آلات اور سسٹمز سے چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک کو حذف کرنے کے لیے 30 دن کا وقت ہے۔
رپورٹس کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ ہدایت اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکی سینیٹ نے گزشتہ سال دسمبر میں نے وفاقی حکومت کے آلات پر اس ایپ پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
اس حوالے سے ایف بی آئی ڈائریکٹر نے کہا تھا کہ چین کی حکومت ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈینس کو کروڑوں امریکی صارفین کی معلومات جمع کرنے کے لیے استعمال کرسکتی ہے۔