ہیٹ ویو سے خشکی سے زیادہ زیر سمندر گرمی ہوجاتی : تحقیق
Share
نیویارک: اب تک خیال کیا جاتا تھا کہ ہیٹ ویو کا سامنا سطح پر رہنے والے جانداروں کو ہی ہوتا ہے مگر اب سمندروں کی گہرائی میں بھی اس مشاہدہ کیا گیا ہے۔
یہ پہلی دفعہ ہے جب سائنسدانوں نے سمندر کی گہرائی میں ہیٹ ویوز کو دریافت کیا ہے ۔جرنل نیچر کمیونیکیشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہیٹ ویو سے بحری حیات کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔
اس تحقیق میں سمندر کے درجہ حرارت میں اضافے کا جائزہ لیا گیا ۔دریافت ہوا کہ زیرآب بحری ہیٹ ویو کی شدت زیادہ ہوتی جس سے پانی کا درجہ حرارت 0.5سے3ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جاتا ہے۔
امریکی ادارے ’’ این او اے اے ‘‘ کی تحقیق میں شامل ماہرین نے بتایا کہ ہم 10 سال سے زائد عرصے سے سمندر کی سطح پر ہیٹ ویو کا مشاہدہ کر رہے تھے۔ سمندروں کی گہرائی میں ہیٹ ویو سے دنیا بھر کے لیے بحری نظام پر ڈرامائی اثرات مرتب ہوئے ہیں چھوٹی اور بڑی ہر طرح کی سمندری حیات کو نقصان پہنچا ہے۔
عالمی درجہ حرارت کا 90فیصد حصہ سمندر جذب کرتے ہیں ۔سمندری ہیٹ ویوز کی شرح میں گزشتہ دہائی کے دوران 50 فیصد اضافہ ہوا۔ سطح پر درجہ حرارت میں اضافہ نہ ہونے پر بھی سمندر کی گہرائی میں ہیٹ ویو کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ہمیں سمندروں کی گہرائی پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔